کیا سیدنا علی رضی اللہ عنہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے ناراض تھے؟

کیا سیدنا علی رضی اللہ عنہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے ناراض تھے؟

مرزا صاحب مصنف ابن شیبہ (37880) حدیث پیش کرتے ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے ناراض تھے، ان کے بارے میں سیدنا علی رضی اللہ عنہ کا دل صاف نہیں تھا، باقی جو سیدنا علی رضی اللہ عنہ اور سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے لشکر میں لوگ موجود تھے ان کے بارے میں تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرما دیا تھا کہ مجھے امید ہے کہ یہ تو سارے جنتی ہیں۔

ہم پہلے بھی بتا چکے ہیں کہ یہ روایت ثابت نہیں ہے، یزید بن الاصم کا سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے سماع نہیں ہے تو مرزا صاحب نے ایک منقطع روایت پیش کی اور وہاں بھی اپنے طرف سے تحریف کر کے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی توہین کرنا چاہی۔

یہاں مرزا صاحب نے الفاظ بڑھائے، مرزا صاحب کہتے ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ”اور میرے جو مخالفین ہیں جن کو معاویہ نے میرے خلاف ورغلایا، میں ان کے بارے میں امید رکھتا ہوں کہ اللہ ان کو بھی معاف کر ہی دے گا ان بچاروں کو تو نہیں پتہ تھا وہ تو شہادتِ عثمان کے مسئلہ میں ان کو استعمال کیا گیا۔”

یہاں بھی آپ نےتحریف کرتے ہوئے یہ الفاظ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے کھاتے میں ڈال دیئے، ’’اور جن کو معاویہ نے میرے خلاف ورغلایا، میں ان کے بارے میں امید رکھتا ہوں کہ اللہ ان کو بھی معاف کر ہی دے گا، ان بچاروں کو تو نہیں پتہ تھا وہ تو شہادتِ عثمان کے مسئلہ میں ان کو استعمال کیا گیا۔‘‘

حالانکہ مصنف ابن ابی شیبہ کی اس روایت میں یہ الفاظ بلکل موجود ہی نہیں ہیں، مرزا صاحب! آپ پر یہ لازم ہے کہ آپ یہ الفاظ کسی صحیح سند کے ساتھ ثابت کریں ورنہ اللہ سے ڈر جائیں اور توبہ کریں۔


جواب دیں