کیا سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بینیفشری تھے؟
کہتے ہیں کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے لوگوں کا مال لوٹا، لوگوں کو قتل کروایا، جس سے اختلاف رائے ہوا اس کو قتل کروا دیا، اگر حسن زندہ رہے تو کبھی بھی یہ انگارہ بھڑک سکتا ہے لہذا انہیں زہر دے کر شہید کر دیا جائے، اب کہتے ہیں کہ کس نے کیا؟ جو اس کا بینیفشری ہے اس نے ہی کیا، نام لینے کی ضرورت نہیں ہے۔
مرزا صاحب کہتے ہیں کہ سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کو سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے شہید کروایا اس کی دلیل یہ ہے کہ اس کے بینیفشری سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ ہیں یعنی سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کی شہادت کا فائدہ جو ہے وہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کو ہوا، لہذا ثابت یہ ہوا کہ سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کو سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے شہید کروایا۔ نعوذ باللہ
مرزا صاحب کی کتنی بڑی جسارت ہے اور لوگ پھر بھی کہتے ہیں کہ وہ حق بولتا ہے، سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کو کیا فائدہ ہوا سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کو شہید کروانے کا؟ سیدنا حسن رضی اللہ عنہ تو سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے لیے بلکل بے ضرر تھے، انہوں نے اپنی خلافت خود سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی جھولی میں رکھ دی تھی اور خود ان کے ہاتھ پر بیعت کر کے ان کی رعایا بن گئے تھے۔ اس سے بڑی سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے لیے اطمینان والی بات کیا ہو سکتی تھی؟ جب خود انہوں نے خلافت سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے سپرد کر دی تو وہ سیدنا حسن رضی اللہ عنہ سے خوش ہونگے یا ناراض ہونگے؟ بحر حال سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کو سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کو شہید کرنے یا کروانے کا کوئی فائدہ نہیں تھا، نہ ہی ظاہری طور پر ایسا کچھ نظر آتا ہے اور یہ بہت بڑا جھوٹ ہے، مرزا صاحب کو اللہ سے ڈر جانا چاہیے اور اس جھوٹ سے انہیں اعلانیہ توبہ کرنی چاہیے۔
اس سے اگلی بات یہ ہے کہ ناصبی ظالم یہ کہتے ہیں کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بینیفشری سیدنا علی رضی اللہ عنہ تھے، سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ شہید ہوئے اس کے بعد خلافت تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو ہی ملنی تھی، وہ کہتے ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے باغیوں کے ساتھ مل کر سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کو قتل کروایا اس کے بعد خود خلیفہ بن کر بیٹھ گئے۔ نعوذ باللہ۔
ہم تو ایسا سوچنے کو بھی ایمان لیوا سمجھتے ہیں اور ناصبیوں کی دلیل بھی وہی ہے جو مرزا صاحب پیش کرتے ہیں، ہم تو کہتے ہیں کہ ناصبی بھی جھوٹے ہیں اور نیم رافضی بھی، دونوں ہی بہتان ہیں، نہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کو شہید کرنے والے ہیں اور نہ ہی سیدنا علی رضی اللہ عنہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کو شہید کرنے والے ہیں۔ لیکن ناصبی تو مرزا صاحب والی دلیل کو ہی پیش کرتے ہیں کہ شہادت عثمان رضی اللہ عنہ کا فائدہ کسے ہونے والا تھا؟ فائدہ تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو ہونے والا تھا کیونکہ وہ خلیفہ بننے والے تھے لہذا شہادتِ عثمان رضی اللہ عنہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کروائی ہے۔ نعوذ باللہ
اللہ تبارک وتعالیٰ ان لوگوں کو ہدایت دے جو صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اور اہل بیت علیہم السلام پر اس طرح کے جھوٹے الزام لگاتے ہیں۔
